معراج کی سواری "براق" کے بارے میں دلچسپ معلومات
ابن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ یہ ایک ایسا جانور تھا جس پر انبیا سوار ہوتے تھے، جہاں تک نظر جاتی وہاں قدم رکھتا تھا-
(ابن ہشام، جلد2، صفحہ نمبر3)
براق گدھے اور خچر کے بیچ میں ایک سفید جانور تھا جس کی رانوں میں پر تھے، جس سے پاؤں کو حرکت دیتا، جہاں نظر پڑتی وہاں قدم رکھتا تھا-
جب پہاڑ پر چڑھتا تو اگلے دونوں پاؤں چھوٹے ہو جاتے اور اترتا تو پچھلے دونوں-
ایک ضعیف روایت میں ہے کہ اس کا چہرہ انسان جیسا اور گردن کے بال گھوڑے جیسے، پاؤں اونٹ جیسے، کھر اور دم گائے جیسی تھی-
براق کی رکاب حضرت جبرئیل تھامے تھے اور لگام حضرت اسرافیل-
یہ روایات فتح الباری، جلد7، صفحہ نمبر206 پر ہے، اور روایتوں میں ہر جگہ براق کو مؤنث صیغہ سے بیان کیا گیا ہے جس سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ وہ جانور مادہ ہی تھا-
(ملخصاً، فتاوی بحر العلوم، جلد5، صفحہ نمبر237)
Visit Our Blog For More :-
bazmefaizanerazaofficial.blogspot.com
Join Our Telegram Channel :-
http://t.me/bazmefaizanerazaofficial
Contact Us | +919102520764
Bazme Faizan -e- Raza Pvt. Ltd.
ابن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ یہ ایک ایسا جانور تھا جس پر انبیا سوار ہوتے تھے، جہاں تک نظر جاتی وہاں قدم رکھتا تھا-
(ابن ہشام، جلد2، صفحہ نمبر3)
براق گدھے اور خچر کے بیچ میں ایک سفید جانور تھا جس کی رانوں میں پر تھے، جس سے پاؤں کو حرکت دیتا، جہاں نظر پڑتی وہاں قدم رکھتا تھا-
جب پہاڑ پر چڑھتا تو اگلے دونوں پاؤں چھوٹے ہو جاتے اور اترتا تو پچھلے دونوں-
ایک ضعیف روایت میں ہے کہ اس کا چہرہ انسان جیسا اور گردن کے بال گھوڑے جیسے، پاؤں اونٹ جیسے، کھر اور دم گائے جیسی تھی-
براق کی رکاب حضرت جبرئیل تھامے تھے اور لگام حضرت اسرافیل-
یہ روایات فتح الباری، جلد7، صفحہ نمبر206 پر ہے، اور روایتوں میں ہر جگہ براق کو مؤنث صیغہ سے بیان کیا گیا ہے جس سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ وہ جانور مادہ ہی تھا-
(ملخصاً، فتاوی بحر العلوم، جلد5، صفحہ نمبر237)
Visit Our Blog For More :-
bazmefaizanerazaofficial.blogspot.com
Join Our Telegram Channel :-
http://t.me/bazmefaizanerazaofficial
Contact Us | +919102520764
Bazme Faizan -e- Raza Pvt. Ltd.
No comments:
Post a Comment