نبی کا ادب صحابہ سے سیکھو
جمعہ کا دن ہے، حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ مسجد نبوی کی جانب جا رہے ہیں کہ ایک مکان کے پرنالے سے گرنے والے گندے پانی کے کچھ قطرے آپ کے کپڑوں پر آ جاتے ہیں؛ آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے نمازیوں کا خیال کر کے اس پرنالے کو گرانے کا حکم دیا، اس کے بعد گھر تشریف لے آئے، کپڑے تبدیل کیے اور پھر مسجد میں نماز ادا فرمائی-
نماز کے بعد حضرت سیدنا عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ نے آپ سے عرض کی: آپ کے حکم سے میرے مکان کے پرنالے کو گرا دیا گیا، لیکن اللہ کی قسم! آمنہ کے لال، نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے میرے کندھوں پر سوار ہو کر اپنے دست مبارک سے اس کو لگایا تھا-
یہ سننا تھا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ کی آنکھیں نم ہو گئیں اور آپ رونے لگے، پھر عشق نے انگڑائی لی، محبوب کے ادب نے زبان کھولی اور ایسی بات کہی جو ہمارے لیے بہت قیمتی ہے، وہ بات کیا تھی یہ بتانے سے پہلے ہم کچھ عرض کرنا چاہتے ہیں، وہ یہ کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ایک نیک مقصد کے تحت پرنالے کو گروایا تھا لہذا اگر آپ چاہتے تو اسے دوبارہ نہ لگواتے اور اگر لگوانا ہوتا تو اس کا حکم بھی دے سکتے تھے لیکن ادب مصطفی نے کچھ اور ہی رنگ دکھایا-
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ارشاد فرمایا کہ آپ میری گردن پر سوار ہو کر اپنے پرنالے کو پھر اسی جگہ لگا لیں، چنانچہ حضرت عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے کندھوں پر کھڑے ہو کر پرنالے کو اسی جگہ لگا دیا-
(ملخصاً، ماہنامہ فیضان مدینہ، اپریل2018 بحوالہ طبقات ابن سعد، 14/4- تاریخ ابن عساکر، 370/26)
Visit Our Blog For More :-
bazmefaizanerazaofficial.blogspot.com
Join Our Telegram Channel :-
http://t.me/bazmefaizanerazaofficial
Contact Us | +919102520764
Bazme Faizan -e- Raza Pvt. Ltd.
جمعہ کا دن ہے، حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ مسجد نبوی کی جانب جا رہے ہیں کہ ایک مکان کے پرنالے سے گرنے والے گندے پانی کے کچھ قطرے آپ کے کپڑوں پر آ جاتے ہیں؛ آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے نمازیوں کا خیال کر کے اس پرنالے کو گرانے کا حکم دیا، اس کے بعد گھر تشریف لے آئے، کپڑے تبدیل کیے اور پھر مسجد میں نماز ادا فرمائی-
نماز کے بعد حضرت سیدنا عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ نے آپ سے عرض کی: آپ کے حکم سے میرے مکان کے پرنالے کو گرا دیا گیا، لیکن اللہ کی قسم! آمنہ کے لال، نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے میرے کندھوں پر سوار ہو کر اپنے دست مبارک سے اس کو لگایا تھا-
یہ سننا تھا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ کی آنکھیں نم ہو گئیں اور آپ رونے لگے، پھر عشق نے انگڑائی لی، محبوب کے ادب نے زبان کھولی اور ایسی بات کہی جو ہمارے لیے بہت قیمتی ہے، وہ بات کیا تھی یہ بتانے سے پہلے ہم کچھ عرض کرنا چاہتے ہیں، وہ یہ کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ایک نیک مقصد کے تحت پرنالے کو گروایا تھا لہذا اگر آپ چاہتے تو اسے دوبارہ نہ لگواتے اور اگر لگوانا ہوتا تو اس کا حکم بھی دے سکتے تھے لیکن ادب مصطفی نے کچھ اور ہی رنگ دکھایا-
حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ارشاد فرمایا کہ آپ میری گردن پر سوار ہو کر اپنے پرنالے کو پھر اسی جگہ لگا لیں، چنانچہ حضرت عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے کندھوں پر کھڑے ہو کر پرنالے کو اسی جگہ لگا دیا-
(ملخصاً، ماہنامہ فیضان مدینہ، اپریل2018 بحوالہ طبقات ابن سعد، 14/4- تاریخ ابن عساکر، 370/26)
Visit Our Blog For More :-
bazmefaizanerazaofficial.blogspot.com
Join Our Telegram Channel :-
http://t.me/bazmefaizanerazaofficial
Contact Us | +919102520764
Bazme Faizan -e- Raza Pvt. Ltd.
No comments:
Post a Comment