Tuesday, 29 May 2018

قرآن سننا قبول لیکن زبان محبوب کی ہو!

قرآن سننا قبول لیکن زبان محبوب کی ہو!

مشہور تابعی، امام محمد بن سیرین علیہ الرحمہ کی خدمت میں دو بدمذہب شخص حاضر ہوئے اور بولے: (اے امام محمد بن سیرین) ہم آپ کو ایک حدیث سناتے ہیں- آپ نے فرمایا: نہیں!
پھر وہ دونوں بولے: (ٹھیک ہے تو) ہم آپ کے سامنے قرآن کی ایک آیت تلاوت کر دیتے ہیں؟ آپ نے جواب دیا کہ نہیں، تم دونوں اٹھ کے چلے جاؤ! پس وہ دونوں چلے گئے تو حاضرین میں سے کسی نے کہا کہ (اے امام!) اگر وہ آپ کے سامنے قرآن پڑھ دیتے تو کیا ہرج تھا؟
آپ نے فرمایا: (یہ بدمذہب پڑھتے تو قرآن ہی لیکن) مجھے اندیشہ تھا کہ یہ لوگ کوئی آیت پڑھ کر اس کی ایسی (غلط اور من مانی) تفسیر (بیان) کرتے جو میرے دل میں بیٹھ جاتی (یعنی مجھے اس کا آئندہ خیال آتا)-

(انظر: سنن دارمی مترجم، جلد1، صفحہ نمبر173، حدیث نمبر412، شبیر برادرز لاہور، ملخصاً)

جب اتنے جلیل القدر تابعی بھی بدمذہبوں سے قرآن کی آیات کو سننے سے پرہیز کر رہے ہیں تو پھر ہم کس گنتی میں آتے ہیں- ہمارے بیچ بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو قرآن تو پڑھتے ہیں لیکن وہ ان کے حلق سے نیچے نہیں اترتا- یہ لوگ آیات کی من مانی تفسیر بیان کر کے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں، لہذا مسلمانوں پر واجب ہے کہ بدمذہبوں کی کتابیں، تقاریر اور جملہ اجلاس وغیرہ سے بچیں-

ہم اہل محبت ہیں اور ہمارا مسلک یہ سیکھاتا ہے کہ قرآن و سنت کا حکم سر آنکھوں پر لیکن بتانے والا محبوب خدا ہو، یعنی قرآن سننا قبول لیکن زبان محبوب کی ہو!

Visit Our Blog For More :-
bazmefaizanerazaofficial.blogspot.com

Join Our Telegram Channel :-
http://t.me/bazmefaizanerazaofficial

Contact Us | +919102520764

Bazme Faizan -e- Raza Pvt. Ltd.

No comments:

Post a Comment